وہ مالک ہے سب کا وہ بخشے گا سب کو
بُرا کہتے کہتے بھلا کہتے کہتے محبوب کی محفل کو محبوب سجاتے ہیں
آتے ہیں وہی جن کو سرکار بلاتے ہیں
جن کا بھری دنیا میں کوئی بھی نہیں والی
اُن کو بھی میرے آقا سینےسے لگاتے ہیں
وہ لوگ خدا شاہد قسمت کے سکندر ہیں
جو سرورِ عالم کا میلاد مناتے ہیں
جو شاہِ مدینہ کو لجپال سمجھتے ہیں
دامانِ طلب بھر کر محفل سے وہ جاتے ہیں
اس آس پہ جیتا ہوں کہدے یہ کوئی آکر
چل تجھ کو مدینے میں سرکار بلاتے ہیں
رحمت کا دروازہ کھلا مانگ ارے مانگ
دیتا ہے کرم ان کا صدا مانگ ارے مانگ
بھر جائے گا کشکول مرادو سے تیرا بھی
بن کر میرے آقا کا گدا مانگ ارے مانگ
آ جائے گا طیبہ کی دعا مانگ ارے مانگ
ھر وقت مدینے کی دعا مانگ ارے مانگ
مایوس نی ھو یہ میرے لجپال کا در ہے
ہے کس لیے خاموش کھڑا مانگ ارے مانگ
اللہ نے خزانوں کا بنایا انہیں مالک
رہتے ہیں مائل بہ عطا مانگ ارے مانگ
محروم رہے گا نہ کوئی ان کے کرم سے
ہے جوش پہ دریائے سخا مانگ ارے مانگ
سرکار سے سرکار کو مانگوں گا نیازیؔ
سرکار نے جس وقت کہا مانگ ارے مانگ
Post a Comment